تعارف عظیم اردو بلاغڑ جناب قارون مویش صاحب۔۔۔


کنجر نامہ کے سلسلہ شناسائی کے آج کے ہمارے مہمان ہیں عظیم اردو بلاغڑ جناب قارون مویش صاحب۔۔۔ اردو بلاگنگ میں ان کا مرتبہ بولی ووڈ کے جانی لیور اور ٹالی ووڈ کے مموٹی سےبھی اوپر جانا اور سمجھا جاتا ہے۔۔۔ آئیے گالیاں کھانا شروع کرتے ہیں۔۔۔

خوش آمدید۔۔۔

کیسے مزاج ہیں۔۔۔

ٹھیک۔۔۔ تو سنا۔۔۔!!! برادررررر۔۔۔۔

اپنے بارے میں کچھ بتائیے۔۔۔

نام تو میرا قارون مویش ہے۔۔۔ لیکن تیرے لیے بہتر یہی ہے کہ تو "حضرت مولانا شانِ پاک و ہند جناب قارون مویش مدظلہ علیہ" کہہ کر پکارا۔۔۔ ورنہ۔۔۔

آپ کی جائے پیدائش کہاں ہے۔۔۔؟ اور موجودہ رہائش کہاں ہے۔۔۔؟

ابے میں پیدا نہیں ہوا تھا۔۔۔ اُگایا گیا تھا۔۔۔ بڑے لوگ پیدا نہیں ہوتے۔۔۔ تخلیق کیے جاتے ہیں۔۔۔ اسی طرح میرے جیسے عظیم انسان کو "استاد" نے اپنے کھیتوں میں اُگایا۔۔۔

موجودہ رہائش بھی اِدھر ہی ہے بے۔۔۔ ایڈریس بتا دیا نا تو لینے کے دینے پڑ جائیں گے۔۔۔ چھوڑ اس بات کو۔۔۔ پتلی گلی پکڑ اور نکل لے۔۔۔

اپنی تعلیم، پیشہ اور خاندانی پس منظر کے بارے میں کچھ بتائیں۔۔۔

ابے سن۔۔۔ اب تو پرسنل نہیں ہو رہا۔۔۔!!! تعلیم تو وہ۔۔۔ جو کبھی کی ہی نہیں۔۔۔ تعلیم ہوتی تو ایسا زبردست بلاغڑ کیسے بنتا۔۔۔ چریے۔۔۔

 پیشہ بھی اپنا کمال ہی ہے۔۔۔ بھاڑے پر مل جاتا ہوں۔۔۔ پہلے بھٹو کے خلاف نعرے لگانے کے پیسے مل جاتے تھے۔۔۔ پھر ضیاء صاب لے گئے افغانستان۔۔۔ ادھر رشینوں سے جوتے کھائے۔۔۔ ادھر سے واپس آیا۔۔۔ تو مشرف نے پکڑ ایک بنک میں لگا دیا۔۔۔ وہاں پیسے حلال کرتا رہا لیکن لگائی بجھائی کی عادت ایسے تھوڑی جاتی ہے۔۔۔ مشرف نے پکڑ کے اندر کر دیا۔۔۔ وہاں بھی جوتے کھاتا رہا۔۔۔ اور اب یہ حال ہے کہ تشریف "رکھنا" ممکن نہیں رہا۔۔۔ 

اور خاندان تک مت جائیو۔۔۔ بات نکلے گی تو پھر دور تلک جائے گی۔۔۔

اردو بلاگنگ کی طرف کیسے آنا ہوا۔۔۔؟

ابے۔۔۔ ہم اردو بلاگنگ کی طرف نہیں آئے۔۔۔ بلاگنگ ہماری طرف گڑگڑاتی ہوئی آئی۔۔۔ کہ ہم کو کر لو۔۔۔ پلیز ہم کو کر لو۔۔۔ اب ہم احسان کرنا تو نہیں چھوڑ سکتے۔۔۔ اس لیے ہم نے اردو بلاگنگ پر ایک احسانِ عظیم کیا اپنے نام کی طرح۔۔۔ اور پھر اس کو جو کیا۔۔۔ تو ایسا کیا کہ پوچھو مت۔۔۔

 

بلاگنگ شروع کرتے ہوئے کیا سوچا تھا؟ صرف بلاگ لکھنا ہے یا۔۔۔ ہممم۔۔۔!!!

پہلی بات تو یہ کہ ہم بلاگنگ کرتے ہوئے کھ سوچتے نہیں۔۔ شروع میں تو ہم صرف یہ سوچتے تھے کہ مشہور ہونے کا طریقہ ہے۔۔۔ جوتے کھا کر نہیں ہوئے تو بلاغڑ بن کر مشہور ہو جائیں گے۔۔۔ اس لیے اپنی ویب سائٹ خریدی۔۔۔ فیس بک کا صفحہ بنایا۔۔۔ جو حلال کا پیسہ بنک سے کمایا تھا، اس کو  فیس بک ہر اپنی تشہیر پر لگا دیا۔۔۔ کہ چلو کچھ تو نیک نامی ہوگی۔۔۔ اس انویسٹمنٹ کا فائدہ یہ ہوا کہ آج میری ویب سائٹ پر 20 لاکھ ہٹس ہیں اور فیس بک پر تقریبا چار لاکھ لائیک ہیں۔۔۔ اور میری یہی شہرت میرے حاسدوں کے دل پر آگ برساتی ہے۔۔۔

 

کن بلاگرز سے متاثر ہیں اور کون سے بلاگز زیادہ دلچسپی سے پڑھتے ہیں؟

متاثر۔۔۔!!! اور میں کسی سے ہوں۔۔۔!!! پاگل ہوگیا ہے کیا۔۔۔؟ ہم متاثر نہیں ہوتے۔۔۔ لوگوں کو "متاثر" بناتے ہیں۔۔۔

 ویسے بھی ہمیں کوئی اچھا نہیں لگتا۔۔۔ کوئی ہے ہی نہیں اس قابل کہ وہ ہمارے پائے کا لکھ سکے۔۔۔ ایسے ہی تو میری ویب سائٹ پر 20 لاکھ ہٹس نہیں ہوئے۔۔۔ دنیا صرف " تو "حضرت مولانا شانِ پاک و ہند جناب قارون مویش مدظلہ علیہ" کو پڑھنا چاہتی ہے۔۔۔ بس ہمیں۔۔۔ اور ہمیں۔۔۔ بس ہم ہی ہم ہیں۔۔۔ اور کوئی نہیں۔۔۔ اگر دنیا میں کوئی نمبر ایک بلاگر ہے تو وہ ہم ہیں۔۔۔ بس ہم۔۔۔ اور کوئی نہیں۔۔۔

 

اپنے بلاگ پر کوئی تحریر لکھنی ہو تو کسی خاص مرحلے سے گزرتے ہیں یا لکھنے بیٹھتے ہیں تو لکھتے ہی چلے جاتے ہیں۔۔۔؟

ابے تحریر اپنے بلاگ پر لکھوں گا نا کہ کسی دوسرے کے بلاگ پر۔۔۔ لکھ لکھ کر ہی تو میرا بلاگ دنیا کا نمبر ایک بلاگ بن گیا ہے۔۔۔ ہاں جب لکھنے بیٹھتا ہوں تو "خاص" موڈ ہونا ضروری ہے۔۔۔ یہ الگ بات ہے کہ میرا "خاص" موڈ چوبیس گھنٹے مجھ پر سوار رہتا ہے۔۔۔ اور "لکھتے ہی چلے جاتے ہیں" سے تیرا کیا مطلب ہے بھائی۔۔۔ میں اپنے گھر بیٹھ کر لکھتا ہوں۔۔۔ کسی کے باپ کے گھر پر نہیں۔۔۔ لکھ کر ادھر ہی بیٹھا رہتا ہوں۔۔ ۔کہیں اور نہیں جاتا۔۔۔ عجیب چریا بندہ ہے بے تو۔۔۔

 

آپ کی نظر میں معیاری بلاگ کیسا ہوتا ہے۔۔۔؟

معیاری بلاگ۔۔۔ صرف قارون مویش کا ہے۔۔۔ اور کسی کے باپ میں ہمت نہیں کہ وہ معیاری بلاگنگ کر سکے۔۔۔ اگر معیاری بلاگ نا ہوتا ہمارا تو 20 لاکھ ہٹس ایسے ہی ہو جاتے۔۔۔ فیس بک پر چارلاکھ لائیک کیسے ہو جاتے۔۔۔

 

 

اردو کے ساتھ اپنا تعلق بیان کریں۔۔۔؟

سچ پوچھ تو بھائی اردو کے ساتھ ہمارا تعلق نہایت عمدہ ہے۔۔۔ کبھی تو نے میرا بلاگ پڑھا بھی ہے۔۔۔ ہم نے ایسی ایسی گالیاں ایجاد کی ہیں کہ تیرے کانوں سے دھواں نکلنا نا شروع ہو جائے۔۔۔ ایسے ایسے کلمات۔۔۔ کہ واہ۔۔۔ لوگ پڑھ کر بھاگ جائیں۔۔۔ کیا یہ احسان کم ہے ہمارا اردو زبان پر کہ ہم نے لغت میں وہ الفاظ شامل کرنے میں کردار ادا کیا۔۔ جو لوگ خلوتوں میں بھی بولتے ڈرتے ہوں۔۔۔

بلاگنگ کے علاوہ آپ کی کیا مصروفیات ہیں۔۔۔؟

فیس بک میرا نشہ بن چکا ہے۔۔۔ میرا فیورٹ پاس ٹائم، مختلف ای میل ایڈریسز بنانا، پھر ان کی مدد سے فیس بک اکاونٹ بنانا ہے۔۔۔ آپ یقین نہیں کریں گے کہ آپ کے اس درویش صفت بلاگر بھائی نے اب تک اڑھائی لاکھ فیس بک اکاونٹ بنائے ہیں۔۔۔

 

اب کچھ سوال ہٹ کر:

پسندیدہ کتاب:

استاد امام دین کی بانگ دہل۔

مسلمان کو کافر کرنے کے سو طریقے

 

شعر:

گلی میں باقی لڑکیاں کچھ اور بھی ہیں۔

ابھی عشق کے امتحان کچھ اور بھی ہیں۔

 

رنگ:

میری شکل اور دل کی طرح۔۔۔ کالا۔۔۔

 

جانور:

کھوتا

 

مصنف

امام دین

 

ملک:

رشیا

 

گیت:

میں زندگی میں چھترول کھاتا چلا گیا

ہر درد کو آہ میں دباتا چلا گیا

 

فلم:

غدار۔۔۔ ہم مویش بن چلے صنم

 

اپنا قیمتی وقت نکال کر کنجر نامہ سے بکواس کرنے کا بہت شکریہ۔۔۔ درفٹے منہ آپ کا۔۔۔

 

 

 

6 تبصرے:

گمنام نے کہا

قارون مویش صاحب کے بارے میں جان کر اچها لگا.

فاروق درویش نے کہا

تسی سارے کسی کتے دے پتر او تہاڈیاں پیناں نو میں ننگاں نچاواں گا
تسی سارے ولدالحرام او جاپانی، چینی، جدوی،اٹالوی یا کینیڈوی ولدالحراماں دا ٹولا
تواںوں تے میں لب کے ماراں گا ولدالحرامو

گمنام نے کہا

قارون مویش صاحب کے بارے میں جان کر اچها لگا۔ ان سے جتنی گالیاں ہمیں سیکھنے کو ملی ہے ہم ان کے ممنون ہیں

گمنام نے کہا

باوا جی دی خیر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔باوا جی دم لاؤ تے انہاں نوں سناؤ

افتخار راجہ نے کہا

باوا جی اپنڑے گالاں سیکھانے والے استاد کا نام تو بتائئیں؟؟

ڈاکٹر جواد احمد خان نے کہا

کھوتے کے بارے میں جان کر اچھا لگا۔۔۔۔ ایک تشنگی باقی ہے ۔
سوال یہ ہے کہ فاروق درویش کا نام کھوتا کیسے پڑا؟؟؟
اس راز پر سے کچھ ہی انتظار کے بعد پردہ اٹھایا جائے گا۔ تو انتظار کیجیئے مویش کی اگلی قسط کا۔۔

تبصرہ ارسال کریں

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔


ایک تبصرہ شائع کریں