تعارف یعنی کہ گند ڈالنا

آپ ہی بتاؤ کہ میرے جتنا مشہور آدمی اور بہت شاہی بلاگر اپنا تعارف کرواتا ہے بھلا۔ بھلا سے یاد آیا کہ اللہ بھلا کرے میری اس سارا غزل والی آئیڈی  کا جس کی وجہ سے اپنے ادھر اتنے لائیک ہوجاتے ہیں ورنہ ہم اتنے بھی لائق نہ تھے۔

آپ کو حیرت ہورہی ہے کہ میں نے ابھی تک گالیاں شروع کیوں نہیں کیں، نہ ہی کوئی ٹھرکی بات کی ہے۔ اور پھر میں نے پکڑ لی ہے آپ کے دل کی بات، میں نے ابھی تک کوئی سیکسی بات بھی نہیں کی، جسکی وجہ سے آپ کا ادھر آنا  بے فائدہ ہوا۔

میں نے یہ بلاگ بنایا ہے صرف رونق شونق لگانے کو، قسمیں کسی کی دل آزاری کرنے سے بہتر ہے بندہ اگلے کو آزار بندی کا کہہ دے۔ مویش کے بارے میں تو خیر آپ سب جانتے ہیں، میں آج کل بہت مشہور ہورہا ہوں فیس بک پر بھی، میرے کوئی پنج ست اکاؤنٹ ہیں۔


اور اب میں نے ایک کام اور شروع کردیا ہےکہ روز ایک نیا اکاؤنٹ بنالیتا ہوں اور اس سے اپنے جاننے والوں کو گالیاں بھی دیتا ہوں اور انکی ماں بہن ایک کرتا ہوں  بس پھر کہہ دینا  ہولے سے کہ یہ تو میرے رقیبان کا کام ہے جی ، ورنہ قسم سے ، میں مولوی کینڈوی طاہر القادری کی سچائی کو کل سے ثابت ہورہی ایک بار پھر قسم کھاکر کہتا ہوں کہ یہ انہی لوگوں کو کام ہے جو مجھ سے سڑتے ہیں۔

بس جی جلنے والے کا منہ کالا، میں نے اپنی فوٹو لگا دی ہے کہ مجھے ڈر نہیں لگتا، آپ کو میری شکل مارنے والے داند کی طرح لگ رہی ہے۔ مجھے سب پتا ہے۔ مگر یہ میری شکل نہیں ہے میرے اندر کا حال ہے، جو بے حال ہے اور میرا دل کرتا ہے کہ میں ہر اس بلاگر کو اور غیر بلاگر کو ٹکریں ماروں جو مجھے سے اختلاف کرے، اختلاف تو دور کی بات ہے جو میری تعریف نہ کرے، کیسے کیسے نحش لوگ ہیں اس دنیا میں۔

میرا خیال ہے اب بس کردوں ویسے مویش کے بارے میں آپ کے کمنٹس کا بہت انتظار رہے گا، یہ ہے تو بہت عادت مگر دیکھتے ہیں کس کو اس بارے علم ہے فل عالم کون ہے، ویسے میں ادھر افغانستان میں بھی قید رہا ہوں اور آپ کو پتا ہے کہ پٹھان بڑے خراب ہوتے ہیں، نسوار ڈال کر بندے کو مویش بنا ہی دیتے ہیں۔

مجھے امید ہے کہ پٹھان سارے کمنٹس کریں گے ادھر، میں کہتا ہوں ادھر ہی رک جا اور کمنٹ کرکے جا چاہے دو گالیاں ہی نکال پر کچھ تو ڈال کمنٹ میں۔

مذید کھوچل بننے کی ضرورت نہیں ہے۔

5 تبصرے:

گمنام نے کہا

اس طرح کے بلاگ شائع کرنا آخر کس کی سازش ہو سکتی ہے

مویش نے کہا

ایک بلاگر کی، ہی ہوسکتی ہے، اس میں سازش کیا ہے
یہ تو ایک شغل لگایا گیا ہے، جیسا کہ متن سے ظاہر ہے

گمنام نے کہا

یا کم از کم تصویر ہی نا لگاتے، ہم کسی ہیرو کا تصوراتی خاکہ بنا کر تحریر برداشت کرلیتے.. لیکن ہلگتا ہے ہم پاکستانیوں کی قسمت میں اب صرف قادری اور انکے ہمشکل نمونے ہی رہ گئے ہیں

گمنام نے کہا

تم لوگ بہت ہی بڑے فسادی ہو ویسے اور اس مویش کے ساتھ جو ہو رہا اچھا ہی ہورہا ہے

گمنام نے کہا

صحیح فرمایا، حکمران سے لیکر عوام، سب ایکدوسرے کے ساتھ "شغل" میں مصروف ہیں- آپ نے کرلیا تو کیا برا کیا-

تبصرہ ارسال کریں

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔


ایک تبصرہ شائع کریں